پاکستان ,ایران کی نگاہ میں | ||
پاکستان ,ایران کی نگاہ میں محمدمظفرحسین جعفری ثقافتی اٹاچی، سفارت پاکستان در تہران الحمداللہ جسے قبضہ قدرت میں ہماری جان ہے اور جس سے کوئی شے پوشیدہ نہیں- آج ہمیں ایران کی سرزمین پر ایک سال کا عرصہ گذر گیا- آج ہی دن ہم نے اپنے فرائض منصبی کو سنبھالا تھا-ہمیں اپنی کم مائیگی اور بے بضاعتی کا شدت سے احساس ہے مگر مالک ارض و سماں نے ہمیں کس قابل بنادیا- ہم یقینا اس کے نا اہل تھے نا اہل ہیں- خبر ! سنائیں کیا حال ہے – پاکستان کے بارے میں کبھی ڈاک کے ذریعے اور کبھی پندٹ کے ذریعے خبریں ملتی رہتی ہین – ٹی وی میں بعض مجبوریوں کے تحت کم ہی چینیلز دیکھنے کو ملتے ہیں- خداوند قدوس سے یہین دعا ہے کہ خدا پاکستان کو اس دہشت گردی سے جنگ میں کامیابی عطا کرے اور سیلاب زدہ لوگوں کو ان کی جان و مال کی پریشانیوں پر صبر جمیل عطا کرے- آمین- یہاں الحمداللہ سب خیریت ہے- منصب کے حوالے سے محنت کی سخت ضرورت ہے- ماضی مین کیا ہورہا - ہمیں اس سے غرض نہیں ہونی چاہیئے – مستقبل کے حوالے سے اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ نہ صرف اپنے کردار و افعال سے پاکستان کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے بلکہ مغرب کے فرضی پروپیگنڈے کو نہ صرف ختم کرنا ہے ،بلکہ اسے جھوٹا ثابت کرنے کے لئے ہمیں مزید فعال کردار ادا کرنا ہے- ویسے بھی جن باتوں کااحساس ہمیں اپنے ملک میں رہ کر نہیں ہوتا، دیار غیر میں ان باتوں کا احساس نہ صرف شدید بلکہ بہتر انداز سے ہوتا ہے- دیار غیر میں کوئی غیر آپ کے ملک کو کس طرح دیکھتا ہے- وہ آپ کا خیرخواہ ہے یا بد خواہ- اس کے احساسات آپ کے بارے میں کیا ہیں- ان سب باتوں کا ادراک ہمارے خیال میں تب بہتر ہوسکتا ہے جب آپ وہاں کچھ عرصہ قیام کریں- آپ لوگ باور کریں کہ ایران آنے کے بعد یہ احساس ہوا کہ پاکستان ایران کی نظر میں کیا ہے- یہاں کے لوگ ثقافتی ، مذہبی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو کس طرح دیکھتے ہیں اور کس طرح دیکھنا چاہتے ہیں- اگر ہم سال پر محیط اپنی روداد لکھیں تو ایک بہت ضخیم کتاب ہو جائے گی مگر چند حقیقتیں ہم ضرور چاہیں گے کہ آپ بھی جانیں ۔ اس لئے نہیں کہ آپ ہمارے اپنے ہیں مگر اس لئے کہ تو آپ بھی توپاکستانی ہیں -ایران گو کہ ایک مذہبی ملک ہے لیکن بعض بعض بنیادی عناصر ایسے ہیں جو کسی قوم کا خاصہ ہوتے ہیں جن پر مذہب کے اثرات ہم سمجھتے ہیں کہ نہیں ہوتے- مثلا ہم نے اب تک ایرانی قوم کو ایک ضدی قوم پایا- اب ضد ایک ایسا عنصر ہے جس پر ہم سمجھتے ہیں کہ مذہب کی دخل اندازی کم ہوتی ہے- بہرحال یہ اپنی اپنی سوچ کا اثر ہے- خیر !تو ہم بات کر چکے تھے کہ ہمیں ایک سال کا عرصہ گذرگیا اور جب ہم اپنے احساسات کو مجتمع کرنے تو یہ احساس ہوا کہ پاکستان ایران کی نظر میں بہت اہمیت کا حامل ہے-وہ کیسے؟ ایک تو اندازہ آپ اخبار و جرائد سے لگاتے ہیں جو کچھ فرضی اور کچھ ذاتی رائے پر مبنی اطلاعات سے مزین ہوتے ہیں- پھر کسی مغربی پروپیگنڈے سے متاثر ہے -مگر ہم اپنے ذاتی مشاہدہ اور ذاتی ملاقاتوں سےجو چیز حاصل کی اس کا تذکرہ کریں گے- مثال کے طور پر حکومتی سطح پر کیا ہوتا ہے-سیاست کیا کہتی ہے-بین الاقوامی معاملات کیا ہیں وہ ایک طرف لیکن جو مسلمہ حقائق ہیں وہ ایک طرف ۔اب یہ بات شاید عام پاکستانی کو نہ پتہ ہو کہ ایران نے سب سے پہلے پاکستان کے نہ صرف وجود کو تسلیم کیا بلکہ پہلا ثقافتی دورہ بھی ایران ہی نے اپنا طائفہ بھیج کر کیا-اب یہ ایک ایسی حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا- دوسری سب سے بڑی حقیقت جس کی مثال تاریخ پاکستان میں پہلے کبھی رقم نہیں ہوئی وہ پاکستان کے مشکل وقت میں کسی دوسرے ملک نے اس کے ساتھ یک جہتی کا دن منایا ہو- ایران نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لئے ایک پورا دن وقف کردیا-اس طرح ایران کے قائد آیت اللہ خامنہ ای جب پہلی بار پاکستان تشریف لائے جو فقید المثال استقبال کسی قوم کے لیڈر کی حیثیت سے ان کا ہوا تاریخ آدم میں اس کی مثال نہیں ملتی کہ ان کی گاڑی کو اٹھا کر کندہوں پر رکھنا اور انکے ٹائروں کو چومنا-نہ اس میں کسی قسم کا علاقائی تعصب نظر آیا- آپ یقین جانیے جب بھی ہم کسی سے ملنے گئے چاہے ذاتی حیثیت سے یا مذہبی حوالے سے جو کچھ ہم نے محسوس کیا-وہ ایسا ہے کہ جیسا کہ دو بھائی تھے جو بچھرگئے-کوئی کہیں بسا ، کوئی کہیں اور بسا۔مگر دلوں کی دھڑکنیں ایک تھیں، لہو کا رنگ ایک تھا-آج کل ہی نہیں ہمیشہ سے پاکستان نے ایران کو اپنا بڑا بھائی سمجھا- پاکستانیوں کے دل ہمیشہ ایران کی سلامتی کے لئے دعاگو رہتے ہیں- ایران کی موجودہ حکومت ، رہبری کی ہدایت پر جس طرح یہودی طاقتوں کا مقابلہ کر رہی ہے، پاکستان اس کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے- نہ صرف یہ بلکہ خطے کی سلامتی میں جو ایران کا کردار ہے اس کے لئے ہر پاکستانی روشن مستقبل کےلئے دعاگو ہے-جیسے ہم پاکستانی ایران کو ایک صحیح اور سچی مذہبی قوم کے حوالے سے پہچانتی ہے اسی طرح ایران، پاکستان اور پاکستانیوں کو بغیر کسی تعصب کے ایک واحد مسلم ایٹمی قوت سمجھتی ہے جس پر ہر ایرانی کو ہم نے فخر کرتے دیکھا اور سنا- ایران اور ایرانی اس بات کے لئے دعاگو ہے کہ کوئی نظر بد پاکستان کےلئے باعث نقصان نہ ہو- انہوں نے مغربی ذرائع ابلاغ کو ہمیشہ نفی کیا-ان کی رائے پر ہمیشہ کالم لکھے اور دنیا کو باور کرانے کی کوشش کی کہ پاکستان صرف وہ نہیں جیسا آپ دیکھتے ہیں- بلکہ پاکستان ایٹمی قوت کے ساتھ ساتھ ایمانی قوت کا بھی حامل ہے-پاکستان نہ تنہا تھا نہ تنہا ہے اور نہ تنہا رہے گا-دہشت گردی کی اس جنگ میں ہر وہ ملک جو امن پسند ہےاور دہشت گردی سے صحیح معنوں میں نفرت کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ ہیں- | ||
Statistics View: 2,104 |
||