قائد انقلاب اسلامی کے فرامین میں اسلامی بیداری | ||
قائد انقلاب اسلامی کے فرامین میں اسلامی بیداری محمد انیس نقوی "اسلامی بیداری کا عشرہ" آج شمالی افریقا کے ممالک جیسےمصر، تیونس اوربعض دوسرے ممالک میں رونما ہونے والے حوادث اور واقعات ہم ایرانی قوم کیلئے ایک خاص معنی رکھتے ہیں۔ یہ وہی بات ہے جو ہمیشہ ایرانی قوم کے عظیم اسلامی انقلاب کی کامیابی کی مناسبت کے پرمسرت مواقع پر اسلامی بیداری کے واقع ہونے کے عنوان سے کہی جاتی تھی۔ آج یہ اسلامی بیداری رونما ہورہی ہے۔ لہذا یہ دہائی انتہائی اہم ہے۔ "اسلامی بیداری"اسلامی فکر کا مظہر اس "اسلامی بیداری" کامظہر وہ افراد نہیں ہیں جوآج پوری اسلامی دنیا میں دہشتگردی کا جن بن کرواویلا مچا رہے ہیں، جوعراق میں خطرناک سازشیں کررہے ہیں، جواسلامی دنیا میں اسلام ہی کے نام پرمسلمانوں کے خلاف کام کررہے ہیں، جن کا سب سے اہم فریضہ مسلمانوں کے درمیان فرقہ واریت اورقومیت کی آگ لگاناہے۔ یہ لوگ کبھی بھی اورکسی بھی"اسلامی بیداری" کامظہرنہیں بن سکتے ہیں۔ مستکبرین خود بھی اس بات سے بخوبی واقف ہیں۔ وہ لوگ کہ جو یہ چاہتے ہیں کہ اسلام کو مغربی دنیا کے سامنے خوفناک اور دقیانوسی شکل میں پیش کیا جائے خود جانتے ہیں کہ اسلام کا حقیقی چہرہ ایسا نہیں ہے۔ آج اسلامی دنیا جس اسلام کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کررہی ہے وہ عمیق بنیادوں اور نئے افقوں کا حامل اسلام ہے، یہ اسلام، انسانی زندگی کولاحق تمام مشکلات کے حل کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ دقیانوسی اسلام نہیں، یہ اسلام اندھی تقلید اور غلامانہ سوچ سے کوسوں دور ہے، اس بات کو خود عالمی مستکبرین بھی بخوبی جانتے ہیں۔ اسلامی بیداری کا معیار ان ممالک میں اٹھنے والی عوامی تحریکوں کے "تین" اہم ترین معیار ہیں : اسلامی ہونا امریکہ اورصہیونزم مخالف ہونا عوامی ہونا ان تمام ممالک میں مشترکہ معیاریہی ہے۔ مصری ملت جو عرب اور اسلامی دنیا میں ایک جانی پہچانی اور معروف قوم ہے۔ جس نے اس تحریک کا آغاز کیا اوراپنے ملک میں انقلاب لائی یہ [تحریک] اسلامی بھی ہے اور عوامی بھی اوربہت ہی واضح انداز میں امریکہ اور صہیونزم مخالف بھی ہے۔ دوسرے ممالک میں بھی ایسا ہی ہے۔ اسلامی دنیا استکبارکی حقیقی مشکل اسلامی دنیا، استکبارکیلئے سب سے بنیادی اوراصلی مشکل ہے۔ آج استکباراسلامی دنیا کوتباہ وبرباداورنابود کرنے کا خواہاں ہے جس کی آبادی ایک ارب سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ عصرِ حاضر میں انسانی ضرورت کے عظیم اقتصادی اور قدرتی وسائل کاایک بڑاحصہ اسی کے اختیارمیں ہے۔ آج اسلامی تحریک اوراسلامی بیداری نے اس دنیا کو ایک نئی روح، استحکام و استقلال عطا کیا ہے اور اسے اپنے پاؤں پر کھڑاکیاہے۔ استکبارکاہدف، اسلامی دنیا ہی ہے۔ اسلامی بیداری اورباہمی اتحاد و وحدت"استکبارکے تسلط میں اہم رکاوٹ بیشک عالمی استکبار، نہ صرف امتِ مسلمہ کی بیداری، اسلامی اتحاد اورمسلم اقوام کے علم ودانش، سیاست اور استعداد جیسی اعلی صلاحیتوں اور پیشرفت اورترقی کوپوری دنیاپراپنے قبضہ میں اہم ترین رکاوٹ سمجھتا ہے بلکہ اپنی پوری طاقت سے اس کا سر توڑ مقابلہ بھی کرتا ہے۔ ہم مسلمان قومیں پرانے اور نئے استعمار، دونوں کا زمانہ دیکھ چکے ہیں اور ہمیں اس کا بہتر اندازہ ہے۔ آج جبکہ ایک نئے جدید استعمار کا دور ہے توہمیں چاہیے کہ ان گذشتہ تلخ تجربات سےعبرت حاصل کریں، دوبارہ ایک لمبے عرصہ تک دشمن کواپنے اوپر مسلط نہ کریں اوراپنی تقدیراس کے ہاتھوں میں نہ دیں۔ اسلام اور تسلط طلبی کامقابلہ اسلام اوراسلامی بیداری نے ہرطرح کے تسلط طلبی کامقابلہ کیاہے اورکرے گی۔ ایک سچی اسلامی تحریک دنیاکے گوشہ کنارمیں مقیم بڑی تعدادمیں مسلمانوں کوجذب کرسکتی ہے۔ جوعالمی طاقتوں کیلئے ایک بڑاخطرہ ہے۔ اسی لیے استکبارکودنیاکے دوسرے مختلف خطوں میں وقوع پذیرہونے والے انقلابوں کی نسبت ایسے انقلاب سے زیادہ خوف وہراس ہے کہ جواسلامی ہو۔ آج دنیاکے حساس ترین نقاط کاایک بہت بڑاحصہ اقتصادی، طبیعی ذخائر، اسٹریجیٹک علاقےمعاشرتی لحاظ سے مسلمانوں کے اختیارمیں ہے۔ دنیاکے تین اہم اورعظیم براعظموں یعنی ایشیا، افریقااوریورپ کوآپس میں ملانے کے مرکزی نقاط مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ پٹرولیم کے اہم ترین ذخائر اوردنیاکے بہت سے دوسرےطبیعی ذخائربھی مسلمانوں ہی کے پاس ہیں۔ آج طاقت اوردولت کے بل بوتے پرچلنے والی استکباری اورطاغوتی طاقتیں یہ جانتی ہیں کہ اگرمسلمانوں اوراسلامی معاشروں میں اسلام دوبارہ زندہ ہوجائےتوان کے ناجائز منافع خطرے میں پڑجائیں گے۔ "اسلامی بیداری"استکبارکیلئے چیلنج آج دولت اورطاقت کے بل بوتے پر پوری دنیا میں فساد اور تباہی کا سبب تاریکیوں کے باسی، پست عالمی استعمار، سیاسی وڈیرےاور ظالم و ڈکٹیٹر حکمران سب دین مبین اسلام اوراسلامی نظام کے سخت ترین دشمن ہیں کیونکہ اسلام اوراسلامی بیداری نہ صرف ان کے کردار کو ظاہر کرتی ہے بلکہ ان کیلئےسب سے بڑاچیلنج ہے، لہذا وہ اپنی پوری طاقت اورصلاحیت کے ساتھ جس طرح سے بھی ممکن ہو، اسلام، اسلامی نظام اور اسلامی جمہوریہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں "اسلامی بیداری"استکباری نظام کی وحشت استکباری نظام اور خصوصاً امریکہ کی پریشانی اور خوفزدگی کی وجہ یہ ہے کہ وہ اچھی طرح دیکھ رہے ہیں کہ اسلامی دنیا کے گوشہ و کنار میں روزبروزاسلامی بیداری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، حالانکہ انہیں یہ توقع تھی کہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ دنیامیں "اسلامی جمہوریہ" کے نعرے پرانے اوربے اثرہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہیں یہ اندازہ تھا کہ پوری دنیا کے عاشقوں کی شمع "امام خمینی قدس سرہ" کی رحلت کے ساتھ ہی اسلامی نعرے بھی نہ صرف بے اثرہوجائیں گے بلکہ بھلا دیئے جائیں گے، لیکن ان کے یہ سارے تخمینے اوراندازے سراسرغلط ثابت ہوئے، لہذاوہ سب اس وجہ سے غمگین اورپریشان ہیں۔ | ||
Statistics View: 1,935 |
||