نوجوان رہبر انقلاب اسلامی کی نگاہ میں | ||
![]() | ||
نوجوان رہبر انقلاب اسلامی کی نگاہ میں رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا: 1- اگر مجھ سے کہیں کہ ایک جملے میں بتاؤ کہ نوجوانوں سے کیا چاہتے ہو؟ تو میں کہوں گا کہ تعلیم، پاکیزگی اور کھیل کود۔ میں سمجھتا ہوں کہ نوجوانوں میں یہ تین خصوصیات ہونی چاہئیں۔ 2 -آج اسلامی ممالک کے نوجوان اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے کے لئے مادہ پرست مکاتب فکر کو چھوڑ کر اسلامی تعلیمات کی پناہ میں آ رہے ہیں اور یہ قابل فخر تبدیلی عظیم الشان ملت ا یرا ن کی مہم کی برکت سے رونما ہوئی ہے۔ 3-تسلط پسند طاقتیں طلباء کی نوجوان نسل کو فکری دیوالئے پن، عقیدتی گمراہی اور ایمان سے لا تعلقی کی سمت لے جانا چاہتی ہیں لہذا تمام ا فراد اور خاص طور پر اساتذہ کا فریضہ ہے کہ اس مذموم سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں 4-اس وقت استکبار کی ایک چال یہ ہے کہ معاشرے اور نوجوانوں کے درمیان منصوبہ بندی کے ساتھ بے را ہروی کو ترویج دیں، لہذا دشمن کی اس سازش کا موثر انداز سے مقابلہ کیا جانا چاہیے 5۔انسان نوجوانی میں آسانی سے گناہوں سے اجتناب کر سکتا ہے۔ آسانی سے خود کو خدا سے نزدیک کر سکتا ہے۔ نوجوانی کے بعد بھی یہ تمام کام ممکن ہیں لیکن بہت مشکل ہیں۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ نوجوانی گناہ کرنے کا زمانہ ہے اور بڑھاپا توبہ کرنے کا, یہ غلط ہے۔ توبہ کرنے کا زمانہ بھی نوجوانی کا زمانہ ہی ہے۔ دعا کا زمانہ بھی نوجوانی کا زمانہ ہی ہے۔ ہر اہم کام کا زمانہ، نوجوانی کا زمانہ ہے 6-نئی نوجوا ن نسل میں آ گاہی، معرفت، بصیرت، ایثار، کاموں کی صحیح اور بروقت انجام دہی کئی گنا زیادہ بہتر ہونا چاہیے کیونکہ آج اگرچہ ایران کے خلاف کوئی لشکر کشی نہیں ہے لیکن ایک اور بھی خطرناک اور ظریف جنگ جاری ہے 7-عوام اور نوجوانوں کے دلوں میں دینی عقائد و نظریات کو منتقل کرنا اور معاشرے میں گناہ کے راستوں کو ختم کرنا ضروری ہے اور اس کے ساتھ ہی تعلیم و تربیت کے شعبے میں، خاندانوں کے امور میں، سماجی روابط میں، باہمی تعاون کے سلسلے میں ا ور فرض شناسی کے تعلق سے جو بھی نقائص ہیں ا ن کی اصلاح بھی ضروری ہے- 8-دشمن کے دیگر بنیادی اقدامات میں سے ایک اسلامی عقائد اور اسلامی جذبات کو کمزور کرکے الحادی نظریے اور "اسلامی نما" غلط افکار کی ترویج ہے۔ یہ دشمنوں کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ہمارے نوجوانوں کی فکریں بدلنے کے لئے وہ بڑے پیمانے پر رقم خرچ کرکے تشہیراتی اداروں کی مدد سے اور ہمہ گیر کوششوں کے ذریعے اپنا کام کر رہے ہیں۔ البتہ نشانہ صرف ہمارے نوجوانوں کو ہی نہیں بنایا جا رہا ہے۔ اس وقت ان عرب ممالک میں انقلاب آ رہے ہیں تو یہاں بھی وہی سب کچھ دہرایا جا رہا ہے۔ وہاں بھی بڑے پیمانے پر بجٹ خرچ کیا جا رہا ہے۔ قاہرہ کے ایک اسکوائر پر یا تیونس کے ایک اسکوائر پر جمع ہوکر انقلاب برپا کر دینے والے نوجوانوں کی فکروں کو بدلنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کیےجا رہے ہیں۔ یہ واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ یہ کوئی اندازہ اور تجزیہ نہیں ہے، یہ مصدقہ رپورٹ ہے۔ دشمن پوری طرح مصروف ہے، اپنی پوری توانائی سے کام کر رہا ہے۔ اخلاقی برائیاں پھیلائی جا رہی ہیں، فحاشی کی ترویج کی جا رہی ہے۔ عقائد میں شکوک و شبہات پیدا کیے جا رہے ہیں 9-اقوا م کا زوا ل بیک وقت نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک تدریجی عمل ہے۔ اس تدریجی عمل کو آج امریکا اور یورپ میں مغربی مفکرین کی تیزبیں نگاہیں دیکھ رہی ہیں۔ ان معاشروں میں نوجوانوں کو، بے راہ روی، بے حیائی، زیادتی او جرم و جارحیت کی تربیت دی جا رہی ہے اور نوجوان نسل اخلاقی برائیوں میں غرق ہے۔ ایسی نوجوان نسل، ہر معاشرے میں چاہے اس کے پاس کتنا ہی علم و دانش اور دولت و ثروت کیوں نہ ہو، دیمک کی طرح معاشرے اور نظام کے ستونوں کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے۔ 10- بر صغیر ہند میں ایرانی طلبہ کی یونین کے نام پیغام میں فرمایا عزیزو! خدائے حکیم و علیم پر توکل اور بالخصوص نوجوان نسل پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کے صحیح ادراک کے ساتھ مستقبل کی را ہ ہموا ر کیجئے۔ تحصیل علم، تحقیق اور نئی ایجادات کو اپنا فریضہ تصور کیجئے۔ آپ تعلیمی موضوع کے انتخاب اور اپنے دیگر پروگراموں میں ملک کی موجودہ اور آئندہ ضرورتوں کو مد نظر رکھیے۔ مستقبل آپ کا ہے۔ اسے سنوارنے کے لئے اللہ تعالی سے نصرت و مدد کی دعا کیجئے اور اپنی توانائیوں کو بروئے کار لائیے | ||
Statistics View: 2,039 |
||