اولمپک کھیل اور تعلیم کے میدان میں ایران کی کامیابیاں | ||
اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی اولمپک کمیٹی کو 1947 ء میں قائم کیا گیا تھا- ایران نے سے پہلے1948ء میں اولمپک کھیلوں میں شرکت کی اور کھلاڑیوں کو مقابلے کے لیے بھیجا گیا- چین میں ہونے والے المپک 2008 ء کے عالمی مقابلوں میں ایران کے ٹیکونڈو کھلاڑی ہادی ساعی نے اٹلی کے کھلاڑی کو ہرا کرسونے کا تمغہ جیت لیا ہے. جمہوریہ ایران کی قومی ٹیکونڈو ٹیم نے پہلی بار جنوبی کوریا میں ٹیکونڈو مقابلوں میں عالمی کپ جیت لیا ہے۔ جیمائکا ، چین ، روس اور اسپین کی ٹیموں کو ہرا کر ایران کی ٹیم فائنل میں پہنچی جہاں اس نے جنوبی کوریا کی ٹیم کو ہرا کر پہلی بار عالمی کپ جیت لیا ہے۔ ایرانی ٹیم نے ان مقابلوں میں سونے کے تین ، چاندی کا ایک اور کانسی کے دو تمغے جیت کر سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں- گذشتہ 19 مرحلوں میں ٹیکونڈو چیمپیئن جنوبی کوریا کے ہاتھ میں رہی- ایرانی تیراک محمد علی رضایی کروشیا میں منعقد ٹورنامنٹ میں اولمپک 1;03;3منٹ کے وقت کے ساتھ 100 میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ وہ پہلے ایرانی تیراک ہیں جو اولمپک ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے- ایران کی نوجوان فٹبال ٹیم نے ایشیائی کپ جیت لیا ہے اور پہلی مرتبہ ایران کی نوجوان فٹبال ٹیم کوعالمی مقابلوں میں جانے کا موقع ملا ہے ۔ ایران کی نوجوان فٹبال ٹیم نے ازبکستان میں جنوبی کوریا کی نوجوان فٹبال ٹیم کو ایک کے مقابلے دو گول سے ہرادیا تھا۔ ایرانی کھلاڑیوں نے پیرا اولمپک مقابلوں میں مجموعی طور پر 14 تمغے حاصل کیے ہیں۔ جن میں 5 سونے کے ، 6 چاندی کے اور3 کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ ایران کی قومی والیبال ٹیم نے پہلی بارایشیاء کپ بھی جیت لیا - تہران میں بارہ ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں ستمبر2011ء اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی والیبال ٹیم نے والیبال کے فائنل میں چین کی قومی ٹیم کو ایک کے مقابلے تین گیموں سے شکست دیکر پہلی بارایشیائی والی بال کپ جیت لیا ہے۔ چین کی والیبال ٹیم نے 1976ء میں پہلی بار ایران کی والیبال ٹیم کے ساتھ مقابلہ کیا تھا اور اس کے بعد چینی ٹیم مختلف مرحلوں میں 20 مرتبہ ایرانی ٹیم کے ساتھ مقابلہ کرچکی ہے۔ رضا زادہ پہلے ایرانی کھلاڑی ہیں جنہوں نے دو اولمپک گولڈ میڈل جیتے- وہ کھیل کے میدان میں ایران کے سب سے زیادہ مشہور ہونے والی شخصیات میں سے ایک ہیں۔ اکثر ٹیلی ویژن اور خبروں میں ظاہر ہوتے رہتے ہیں ۔ رضا زادہ کو "دنیا میں مضبوط ترین شخص" بنیادی طور پر اولمپکس میں عالمی ریکارڈ کی وجہ سے ہی کہا جاتا ہے. ان کو ریٹائرمنٹ کے بعد ایران کے قومی ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے لئے وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے- ایران کی خواتین کی ٹیم انقلاب اسلامی سے پہلے صرف ایک تہائی خواتین کے اعلی تعلیم کے اداروں میں داخلہ تھا- اب یہ تعداد 50 فیصد ہے.1979 ء کے اسلامی انقلاب کے بعد خواتین کی خواندگی کی شرح جو انقلاب سے پہلے 35 فیصد تھی بڑھ کر اب یہ 75 فیصد سے زائد ہو گئی ہے ہر تین ایرانی ڈاکٹروں میں ایک خاتون ہیں جبکہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں یہ تعداد پانچ میں سے ایک ہے.5 جون 2011ء کو ایران کی خواتین کی ٹیم اردن کے خلاف ایک اولمپک مقابلے میں کھیلتے ہو ئے اردن کو 0-3 سے ہرا کر فتح حاصل کرچکی ہے ، ایرانی ٹیم کے امکانات کا اگلا ہدف2012 ءکی لندن گیمز میں شرکت ہے ۔ بین الاقوامی سائنس اولمپکس میں ایرانی دانشمندوں کی کامیابی بین الاقوامی طبیعیات (IPhO) اولمپکس میں طالب علموں کے لئے ایک سالانہ طبیعیات کا مقابلہ ہے. یہ بین الاقوامی سائنس اولمپکس سب سے پہلے 1967 ءمیں وارسا، پولینڈ میں منعقد کیا گیا تھا- ہر قومی وفد میں زیادہ سے زیادہ پانچ طالب علموں کے علاوہ ایک رہنما کو قومی سطح پر منتخب کیا جاتا ہے- ایک مبصر بھی قومی ٹیم کے ساتھ شامل ہو سکتاہے- بہترین طالب علموں کو ان کی صلاحیت اور کارکردگی دیکھ کرسونے، چاندی یا کانسی کے میڈل کے جاتے ہیں - دیگر تمام شرکاء کو شرکت کے سرٹیفکیٹ جاتے ہیں- عام طور پر امتحان بہترین تجربہ گاہوں میں 5 گھنٹے تک جاری رہتا ہے اور تین سوالات پر مشتمل ہوتا ہے- یہ مقابلے دو دن تک جاری رہتے ہیں- بین الاقوامی سائنس اولمپکس کا سب سے پہلا شعبہ بین الاقوامی ریاضی (IMO) اولمپکس ہے جو 1959ء میں قائم کیا گیا- تقریبا 90 ممالک کے چھ طالب علموں کی ٹیم کو شرکت کے لیے دعوت دی جاتی ہے- حالیہ برسوں میں ایرانی نوجوانوں کے مسلسل بین الاقوامی سائنسی اولمپکس ریاضی ، طبیعیات ، کیمیات کیمیائی سائنس ، حیاتیات ، معلومات اور انجینئرنگ کے شعبوں میں منعقد ہونے والے مقابلوں میں ایرانی دانشمندوں کی کامیابیوں کی تفصیل اس طرح ہے۔ مریم میرزا خانی ایران کی خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے ریاضی میں بین الاقوامی ایوارڈ جیتا، انہیں ایک ذہین نوجوان کے طور پر تسلیم کیا گیا ۔ انہوں نے1994 ء میں ہانگ کانگ کے بین الاقوامی ریاضی اولمپکس اور1995 ءمیں کینیڈا منعقدہ اولمپکس میں مکمل اسکور کے ساتھ سونے کا تمغہ حاصل کرکے یہ بین الاقوامی اعزاز حاصل کیا۔ 2005ء کے بین الاقوامی طبیعیات اولمپک میں ایران کی ٹیم نے چھٹی پوزیشن حاصل کرلی ایرانی طبیعیات اولمپک ٹیم کے دو طلباء نے دو سونے کے ، چاندی کا ایک اور دو کانسی کے تمغے جیت کر چھٹی عالمی پوزیشن کے ساتھ کامیابی حاصل کی یہ عالمی مقابلہ سپین میں 76 ممالک کے 380 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ایران کے طلباء روشن تورانی اور اشکان جعفرپور نے سونے کا میڈل جبکہ سید احمد رضا حسینی نے چاندی اور آقایان علی شهراد اور سید پیمان نظام آبادی نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ 2006ء ایرانی طبیعیات اولمپک ٹیم نے17 سے 24 جولائی تک سنگاپور میں منعقد ہونے والے ساتویں بین الاقوامی طبیعیات اولمپکس میں ایک سونے اور چار چاندی کے تمغے حاصل کر کے آٹھویں پوزیشن جیت لی۔ یہ مقابلہ76 ممالک کے 430 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ایران کے طلباء نیما آسودگی نے سونے کا میڈل جبکہ شهاب کهنی، احسان غلامی ، سید محمد حسن شاپوریان اور حمید رضا توافقی جهرمی نے چاندی کے میڈل حاصل کیے۔ اس طرح ایرانی کیمیائی اولمپک کی چار رکنی ٹیم جاپان میں منعقد ہونے والے ساتویں بین الاقوامی کیمیائی اولمپک میں ایک سونے اور چاندی کے چار تمغے حاصل کرکے آٹھویں عالمی پوزیشن جیت لی۔ 2009ء مکسیکو میں منعقدہ طبیعات اولمپک میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طبیعیات اولمپک ٹیم نے تین چاندی کے اور ایک کانسی کا میڈل حاصل کیا۔ یہ مقابلہ76 ممالک کے 340 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ایران کے طلباء محمدرضا محمدی، کسری حجازی و آروین شهبازی مقدم نے چاندی کے میڈل حاصل کیے جبکه امیر حسین تاجدینی نے کانسی میڈل حاصل کیا۔ 2023 ء میں ایران بین الاقوامی طبیعیات اولمپک کی میزبانی کرے گا۔ 2005ء میں مکسیکو میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی ریاضی اولمپک میں ایران کی ٹیم نے دو سونے کے جبکہ چار چاندی کے میڈل حاصل کر کے چوتھی عالمی پوزیشن جیت لی۔ یہ مقابلہ91 ممالک کے 546 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ان مقابلوں میں ایران کے طلباء علی اکبر دائمی و مرتضی ثقفیان نے سونے کے میڈل حاصل کیے جبکه مصطفی عین اله زاده ، نیما احمدی پور ، امید حاتمی اورعلی خزلی صاحب نے چاندی کے میڈل حاصل کیے۔ 2009 ء جرمنی میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی ریاضی اولمپک میں ایران کی ٹیم نے ایک سونے کا جبکہ چار چاندی اور ایک کا نسی کا میڈل حاصل کیا۔ یہ مقابلہ105 ممالک کے 600 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ان مقابلوں میں خشایار خسروی نے سونے کا میڈل حاصل کیا۔ حسین دبیریان، امیر مسعود گیوه چی، سپهر قاضی نظامی اور پویا وحیدی فردوسی کو چاندی جبکہ احسان آزرم نے کا نسی کا میڈل حاصل کیا۔ اس مقابلے میں، چین ، جاپان اور روس نے بھی شرکت کی۔ 2010 ء قزاقستان کے شہر آستانه میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی ریاضی اولمپک میں ایران کی ٹیم نے چار چاندی کے اور دو کا نسی کے میڈل حاصل کیے- یہ مقابلہ98 ممالک کے طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ مرتضی اشرفی جو، حسامالدین رجب زاده، مسعود شفاهی ابر اور جواد عابدی نےچاندی کے جبکہ سینا رضایی و سعید طیبی نے کا نسی کے میڈل حاصل کیے۔ 2009ء اگست میں بلغاریہ میں منعقد کی گئی اکیسویں کمپیوٹراولمپک میں 83 ممالک کے درمیان ان مقابلوں میں ایران کی ٹیم کے احمد رضائی اور علی بابائی نے سونے جبکہ پویا وحیدی فردوسی ، سهیل احسانی اور خانم فرشته خانی نے کانسی کے میڈل جیتے- 2010 ء کینیڈا میں منعقد ہونے والے بائیسویں بین الاقوامی کمپیوٹر اولمپک میں ایران کی ٹیم نے تیرہویں عالمی پوزیشن حاصل کرتے ہوئے ایک سونے کا جبکہ دو چاندی اور ایک کانسی کا میڈل حاصل کیا-80 ممالک کے درمیان ان مقابلوں میں بابائی نے سونا کا مہران اور مہرداد نے چاندی اور سید ربئی نے کانسی کے میڈل جیتے- محمد پدرام فر ،عرفان توکلی ، مینا دلیرروی فرد ، سهند سیف نشری ، مجتبی شکریان زینی اور علیرضا فلاح کو 2011ء میں ہالینڈ میں منعقد ریاضی اولمپک کے لیے منتخب کیا گیا- بین الاقوامی کیمیائی اولمپک میں ایک مقابلہ جو 67ممالک کے 280 طلباء کے درمیان منعقد ہوا۔ ان مقابلوں میں سید امیرحسین ناصری کرجی نے سونے کا میڈل حاصل کیا۔ یونسکو نے سال 2011 ءکو "سال کیمیائی" کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ اس طرح روبوٹ کے میدان میں تہران کی شریف یونیورسٹی اور قزوین کی آزاد یونیورسٹی سے طالب علموں نے 2007ء ورلڈ روبوٹکس مقابلہ جیتا ۔ اٹلانٹا ، جارجیا میں منعقد کی لیگ میں سے انہوں نے پہلے اور دوسرے انعامات جیت لیے 2006ءمیں ، اور عالمی روبوٹ کپ جرمنی میں منعقد چیمپئن شپ میں 3 پہلی پوزیشنوں پر کامیابی حاصل کی- | ||
Statistics View: 1,942 |
||