لندن اولمپکس میں ایران کا مقتدرانہ ظہور | ||
لندن اولمپکس میں ایران کا مقتدرانہ ظہور
اپریل 2012ء میں اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی ویٹ لفٹنگ ٹیم نے 9 سال بعد ایشیائی چیمپئن شپ جیت لی ہے ایران کے ویٹ لفٹر بہداد سلیمی نے تین گولڈ میڈل اور انوشیروانی نے کانسی کے دو میڈل حاصل کئے ہیں۔ ایران کے ویٹ لفٹر بہداد سلیمی نے تین گولڈ میڈل جبکہ جنوبی کوریا کے ویٹ لفٹر جیئن سانگ گوئن نے چاندی کا تمغہ اور ایران کے انوشیروان نے کانسی کا تمغہ جیت لیا اس طرح ایران نے 501 امتیاز حاصل کرکے 9 سال کے بعدویٹ لفٹنگ میں ایشیائی چیمپئن شپ جیت لی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی والیبال ٹیم نے والیبال کے فائنل میں چین کی قومی ٹیم کو ایک کے مقابلے تین گیموں سے شکست دیکر پہلی بارایشیائی والیبال کپ جیت لیا ہے۔ تہران میں بارہ ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں ایران کی والیبال کی قومی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چین کی والیبال ٹیم کو ایک گیم کے مقابلے میں تین گیموں سے شکست دیدی۔ لندن اولمپکس میں دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں-1896 میں ایتھنز میں منعقدہ پہلے جدید اولمپک مقابلوں میں صرف چودہ ممالک کے دو سو اکتالیس کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے سوا اولمپک مقابلے ہر چار سال بعد باقاعدگی سے منعقد ہوتے رہے ہیں اور اب تک افریقہ کے سوا ہر برِاعظم کو اس کی میزبانی کا موقع مل چکا ہے -حالانکہ اولمپک کے پرچم پر موجود پانچ دائرے انہی براعظموں کی نشاندہی کرتے ہیں۔اولمپکس کا نصب العین بھی یہی ہے کہ سیاست رنگ و نسل سےبالاتر ہو کر مثبت سوچ کے ساتھ صرف اور صرف کھیل ۔ اس طرح 2000 ء کےسیڈنی اولمپک میں ایران نے چار گولڈ،تین چاندی اور ایک کانسی میڈل جیت کر اور مجموعی طور پر 26ویں نمبر پر آ کر ایران کی المپیک کی تاریخ رقم کی- اس میں حسین توکلی ،حسین رضازاده ا ور علیرضا دبیر نمایاں تھے۔جبکہ المپیک سال 1952ء میں ایران تین گولڈ،تین چاندی اور چار کانسی کے تمغے حاصل کیے۔ ان مقابلوںمیں غلامرضا تختی ، ناصر گیوهچی ، محمود نامجو ، جهان بخت توفیق، محمود ملاقاسمی ، عبدالله مجتبوی ا ور علی میرزایی نمایاں کھلاڑی تھے۔ ایران نے اس طرح 2004 ء چین میں ایران ایک گولڈ،ایک چاندی کے تمغے حاصل کیے۔ ایران نے لندن میں 2012 کے شعبوں تیرنداجی ، ٹیبل ٹینس، کشتی، ویٹ لفٹنگ، روانگ، باکسنگ، ٹریک اور فیلڈ، سوئمنگ اور تکوندو سمیت مختلف اقسام میں لڑنے اولمپکس کے 54 کھلاڑیوں کی ایک ٹیم روانہ کی ہے- افتتاحیہ تقریب میں ایران کے ہیوی ویٹ باکسر علی مظاہری نے اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم اٹھا رکھا تھا۔ 200 ممالک کے سیکڑوں کھلاڑی لندن میں 2012 کے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں- ایران میں انیس سو اناسی کے انقلاب کے بعد لیدا فارمیان اٹلانٹا میں ہونے والے انیس سو چھیانوے کے موسم گرما کے کھیلوں میں حصہ لینے والی پہلی خاتون تھیں۔ وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے افتتاحی تقریب میں ملک کا جھنڈا اٹھایا۔ایران کی خواتین کی ٹیم نے شوٹنگ کے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں مقام حاصل کرلیا ہے۔ لندن اولمپیکس کے دوسرے دن ایرانی کھلاڑیوں مہ لقا جام بزرگ اور احمدی نے دس میٹرشوٹنگ میں فائنل میں جگہ بنالی ہے- مردوں کی 60کلوگرام ریسلنگ میں ایران کے امید نورزئی نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا- . اسلامی جمہوریہ ایران نے اولمپکس مقابلوں میں پہلا گولڈ میڈل حاصل کر لیا ہے۔ ایرانی پہلوان حمید سوریان نے ریسلنگ کے مینز 55 کے جی ایونٹ میں آذربائیجان کے روشن بیراموف کو 3- 0سے زیر کرکے ایران کو لندن اولمپکس کا پہلا گولڈ میڈل جتوادیا- حمید سوریان نے اس سے قبل غرغزستانی پہلوان آرسن آرالی ، ہنگری کے پیٹر ڈاموس اورڈنمارک کے ہاکان نیبلوم کو زیر کرکے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ اسلامی جمہوریہ ایران اس سے پہلے ایک برانز میڈل بھی جیت چکا ہے۔
ایران کو اولمپک کے مقابلوں میں دوسرا گولڈ میڈل بهی حاصل ہوا-ایرانی پہلوان "امید نوروزی" ریسلنگ کے مردون 60کے جی ایونٹ میں جارجیا کے پہلوان "ریواز لاشخی"کو شکست دے کر اسلامی جمہوریہ ایران کو لندن اولمپکس کا دوسرا گولڈ میڈل جتوادیا-"امید نوروزی" نے اس سے قبل چین،بلغاریہ،قازقستان اور جاپان کے پہلوانوں کو شکست دےکرفائنل میں پہونچے تھے-اسلامی جمہوریہ ایران نے اس سے پہلے بھی ایک گولڈ،ایک سیلور اورایک برانز میڈل بھی جیت چکا ہے- حمید سوریان نے اس سے قبل غرغزستانی پہلوان آرسن آرالی ،ہنگری کے پیٹر ڈاموس اورڈنمارک کے ہاکان نیبلوم کو زیر کرکے فائنل میں پہونچے تھے-
لندن اولمپکس میں تمغوں کی دوڑ میں ایران نے ایک اور میڈل جیت لیا یہ گولڈ میڈل قاسم رضایی نے 96 کیلوگرم وزن کی ثقافتی کشتی میں جیتا۔ ایک اور گولڈ میڈل بهداد سلیمی اور سلور میڈل سجاد انوشیروانی 105 + کیلوگرم وزن برداری میں جیتا- احسان حدادی نے ڈسک تھرو میں سلور میڈل جیتا- المپیک 2012 ء کے بارویں دن تک ایران نے کشتی اور وزن برداری میں چار گولڈ میڈل حمید سوریان، امید نوروزی ا ور قاسم رضایی کے ذریعے اورتین چاندی نواب نصیرشلال ،سجاد انوشیروانی اور احسان حدادی کے ذریعے جیکہ ایک کانسی کاکیانوش رستمی کے ذریعےجیت لیے۔
| ||
Statistics View: 2,338 |
||